کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ محبت کی ساری کہانیاں ایک جیسی ہی ہوتی ہیں۔ ایک مرد، ایک عورت اور ان کے مابین ازلی کشش۔ جسے لوگ پیار کا نام دیتے ہیں۔ لیکن یہ مرد اور عورت ہمیشہ مجبور ہوتے ہیں۔ معاشرے سے، سٹیٹس سے، اور اپنے آپ سے۔ چناچہ آخر میں نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہیپی ہیپی دی اینڈ کی بجائے ٹریجک دی اینڈ ہوجاتا ہے۔
معاشرہ اماں باوا کی صورت میں دیوار بن جاتا ہے، اور سٹیٹس روپے پیسے کی شکل میں جینے نہیں دیتا۔ لیکن کبھی کبھی محبت کرنے والے اپنے آپ سے ہار جاتے ہیں۔ دنیا ست رنگی ہے۔ یہاں صرف سیاہ یا سفید نہیں۔ ان دو رنگوں کے بیچ اربوں شیڈ ہیں۔ ہر ایک دوسرے سے الگ، اور حقیقت کا حامل۔ محبت میں بھی یہی کچھ ہوتا ہے۔ آپ ایک سے محبت کرتے ہیں۔ اور سمجھتے ہیں کہ آپ کی زندگی مکمل ہوگئی۔ پھر معاشرہ درمیان میں آجاتا ہے اور سب کچھ ختم ہوجاتا ہے۔ آپ روتے ہیں، گڑگڑاتے ہیں، منتیں کرتے ہیں لیکن کوئی بھی آپ کی نہیں سنتا۔ آخر آپ اپنے ماضی سے ناتہ توڑ کر پھر سے زندگی شروع کرتے ہیں۔ پھر سے محبت کرتے ہیں۔ اور جب وہ محبت تکمیل کے قریب ہوتی ہے۔ قسمت درمیان میں آن ٹپکتی ہے۔ اور آپ کی پرانی محبت پھر سے آپ کے سامنے آجاتی ہے۔ اور اس بار معاشرہ، سٹیٹس یا کوئی تیسری چیز آپ کے راہ کی رکاوٹ نہیں ہوتی۔ آپ خود اپنے راہ کی رکاوٹ بن جاتے ہیں۔
دوبار محبت کرنا، پھر ایک کے لیے دوسرے کو چھوڑنا، یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ دوسری کے بغیر نہیں رہ سکیں گے، مرجائیں گے، اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ کوئی کسی کے لیے مرتا نہیں۔ یہ کتنا مشکل ہے۔ اور کتنا اذیت ناک۔ جہنم اس سے بڑھ کر کیا ہوگا، جلنا اس سے بڑھ کر کیا ہوگا۔
میں عمومًا لو سٹوریز نہیں دیکھا کرتا۔ اگر دیکھوں تو اینڈ پہلے دیکھ لیا کرتا ہوں، تاکہ بعد میں پچھتانا نہ پڑے۔ میرے لیے فلم، ناول، افسانہ میری ذاتی زندگی سے فرار ہوتا ہے۔ تفریح کا ایک ذریعہ ہوتا ہے۔ میں اپنے غم ان میں بھول جانا چاہتا ہوں۔ دو کردار جب ملتے ہیں، مجھے لگتا ہے میں مکمل ہوگیا ہوں۔ شاید ہر عام آدمی یہی سوچتا ہے۔ لیکن اس بار میں دھوکا کھا گیا۔ اینڈ دیکھ کر بھی، ہیپی ہیپی دی اینڈ دیکھ کر بھی میں دھوکا کھا گیا۔ جو کہانی میں سمجھا تھا وہ نہ نکلی۔ بڑا دکھ ہوا۔ لیکن جانے دیں۔ شاید میں اس لیے اس کے بارے میں اچھا خاصا جذباتی ہوگیا ہوں۔ محبت کرنا بڑا اوکھا کم ہے سائیں۔ سب کچھ کرکے بھی، سب کچھ پاکر بھی، آخر میں خلش رہ جاتی ہے۔ زندگی اتنی آسان اور سیدھی نہیں۔ یہاں محبت ہونا یا محبت نا ہونا کے دو حصے نہیں۔ محبت ہونے اور نا ہونے کے مابین اربوں شیڈز ہیں، ہر کوئی اپنی جگہ سچا اور مکمل ہے، ہر کسی کا اپنا ایک رنگ ہے اور اسے نظرانداز کرنا بہت مشکل۔
خیر چھڈو جی،
ہوتا ہے، چلتا ہے، کہ یہی دنیا ہے.
معاشرہ اماں باوا کی صورت میں دیوار بن جاتا ہے، اور سٹیٹس روپے پیسے کی شکل میں جینے نہیں دیتا۔ لیکن کبھی کبھی محبت کرنے والے اپنے آپ سے ہار جاتے ہیں۔ دنیا ست رنگی ہے۔ یہاں صرف سیاہ یا سفید نہیں۔ ان دو رنگوں کے بیچ اربوں شیڈ ہیں۔ ہر ایک دوسرے سے الگ، اور حقیقت کا حامل۔ محبت میں بھی یہی کچھ ہوتا ہے۔ آپ ایک سے محبت کرتے ہیں۔ اور سمجھتے ہیں کہ آپ کی زندگی مکمل ہوگئی۔ پھر معاشرہ درمیان میں آجاتا ہے اور سب کچھ ختم ہوجاتا ہے۔ آپ روتے ہیں، گڑگڑاتے ہیں، منتیں کرتے ہیں لیکن کوئی بھی آپ کی نہیں سنتا۔ آخر آپ اپنے ماضی سے ناتہ توڑ کر پھر سے زندگی شروع کرتے ہیں۔ پھر سے محبت کرتے ہیں۔ اور جب وہ محبت تکمیل کے قریب ہوتی ہے۔ قسمت درمیان میں آن ٹپکتی ہے۔ اور آپ کی پرانی محبت پھر سے آپ کے سامنے آجاتی ہے۔ اور اس بار معاشرہ، سٹیٹس یا کوئی تیسری چیز آپ کے راہ کی رکاوٹ نہیں ہوتی۔ آپ خود اپنے راہ کی رکاوٹ بن جاتے ہیں۔
دوبار محبت کرنا، پھر ایک کے لیے دوسرے کو چھوڑنا، یہ جانتے ہوئے بھی کہ آپ دوسری کے بغیر نہیں رہ سکیں گے، مرجائیں گے، اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ کوئی کسی کے لیے مرتا نہیں۔ یہ کتنا مشکل ہے۔ اور کتنا اذیت ناک۔ جہنم اس سے بڑھ کر کیا ہوگا، جلنا اس سے بڑھ کر کیا ہوگا۔
میں عمومًا لو سٹوریز نہیں دیکھا کرتا۔ اگر دیکھوں تو اینڈ پہلے دیکھ لیا کرتا ہوں، تاکہ بعد میں پچھتانا نہ پڑے۔ میرے لیے فلم، ناول، افسانہ میری ذاتی زندگی سے فرار ہوتا ہے۔ تفریح کا ایک ذریعہ ہوتا ہے۔ میں اپنے غم ان میں بھول جانا چاہتا ہوں۔ دو کردار جب ملتے ہیں، مجھے لگتا ہے میں مکمل ہوگیا ہوں۔ شاید ہر عام آدمی یہی سوچتا ہے۔ لیکن اس بار میں دھوکا کھا گیا۔ اینڈ دیکھ کر بھی، ہیپی ہیپی دی اینڈ دیکھ کر بھی میں دھوکا کھا گیا۔ جو کہانی میں سمجھا تھا وہ نہ نکلی۔ بڑا دکھ ہوا۔ لیکن جانے دیں۔ شاید میں اس لیے اس کے بارے میں اچھا خاصا جذباتی ہوگیا ہوں۔ محبت کرنا بڑا اوکھا کم ہے سائیں۔ سب کچھ کرکے بھی، سب کچھ پاکر بھی، آخر میں خلش رہ جاتی ہے۔ زندگی اتنی آسان اور سیدھی نہیں۔ یہاں محبت ہونا یا محبت نا ہونا کے دو حصے نہیں۔ محبت ہونے اور نا ہونے کے مابین اربوں شیڈز ہیں، ہر کوئی اپنی جگہ سچا اور مکمل ہے، ہر کسی کا اپنا ایک رنگ ہے اور اسے نظرانداز کرنا بہت مشکل۔
خیر چھڈو جی،
ہوتا ہے، چلتا ہے، کہ یہی دنیا ہے.